القرآن الكريم مع الترجمة

    الفهرس    
37. سورة الصَّافَّات
هَذَا يَوْمُ الْفَصْلِ الَّذِي كُنتُمْ بِهِ تُكَذِّبُونَ(21)
(کہا جائے گا: ہاں) یہ وہی فیصلہ کا دن ہے جسے تم جھٹلایا کرتے تھے
(It will be said: ‘Yes,) this is the same Day of Judgment which you used to reject.
احْشُرُوا الَّذِينَ ظَلَمُوا وَأَزْوَاجَهُمْ وَمَا كَانُوا يَعْبُدُونَ(22)
اُن (سب) لوگوں کو جمع کرو جنہوں نے ظلم کیا اور ان کے ساتھیوں اور پیروکاروں کو (بھی) اور اُن (معبودانِ باطلہ) کو (بھی) جنہیں وہ پوجا کرتے تھے
Assemble all those who committed injustice and their companions and followers and those (false gods as well) that they used to worship,
مِن دُونِ اللَّهِ فَاهْدُوهُمْ إِلَى صِرَاطِ الْجَحِيمِ(23)
اللہ کو چھوڑ کر، پھر ان سب کو دوزخ کی راہ پر لے چلو
Besides Allah. Then take them to the path of Hell.
وَقِفُوهُمْ إِنَّهُم مَّسْئُولُونَ(24)
اور انہیں (صراط کے پاس) روکو، اُن سے پوچھ گچھ ہوگی
And halt them (near the Passage); they will be interrogated.’
مَا لَكُمْ لَا تَنَاصَرُونَ(25)
(اُن سے کہا جائے گا:) تمہیں کیا ہوا تم ایک دوسرے کی مدد نہیں کرتے؟
(It will be said to them:) ‘What has happened to you that you do not help one another?’
بَلْ هُمُ الْيَوْمَ مُسْتَسْلِمُونَ(26)
(وہ مدد کیا کریں گے) بلکہ آج تو وہ خود گردنیں جھکائے کھڑے ہوں گے
(What help can they provide?) For, in truth, they will be standing bending their necks Today.
وَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ يَتَسَاءَلُونَ(27)
اور وہ ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہوکر باہم سوال کریں گے
And turning to one another, they will mutually question.
قَالُوا إِنَّكُمْ كُنتُمْ تَأْتُونَنَا عَنِ الْيَمِينِ(28)
وہ کہیں گے: بے شک تم ہی تو ہمارے پاس دائیں طرف سے (یعنی اپنے حق پر ہونے کی قَسمیں کھاتے ہوئے) آیا کرتے تھے
They will say: ‘Surely it is you who used to come to us from the right side (i.e. asserting on oath of being right).’
قَالُوا بَل لَّمْ تَكُونُوا مُؤْمِنِينَ(29)
(انہیں گمراہ کرنے والے پیشوا) کہیں گے: بلکہ تم خود ہی ایمان لانے والے نہ تھے
(Their misleading leaders) will say: ‘The truth is that it was you yourselves who did not believe.
وَمَا كَانَ لَنَا عَلَيْكُم مِّن سُلْطَانٍ بَلْ كُنتُمْ قَوْمًا طَاغِينَ(30)
اور ہمارا تم پر کچھ زور (اور دباؤ) نہ تھا بلکہ تم خود سرکش لوگ تھے
Nor did we have any authority (and control) over you. But you yourselves were a rebellious people.
التالي




جميع الحقوق محفوظة © arab-exams.com
  2014-2023