القرآن الكريم مع الترجمة

    الفهرس    
86. سورة الطَّارِق
وَالسَّمَاءِ وَالطَّارِقِO(1)
آسمان (کی فضائے بسیط اور خلائے عظیم) کی قَسم اور رات کو (نظر) آنے والے کی قَسمo
By the (endless expanse and infinite space of) heaven and the Nightly (discernable) Visitant.
وَمَا أَدْرَاكَ مَا الطَّارِقُO(2)
اور آپ کو کیا معلوم کہ رات کو (نظر) آنے والا کیا ہےo
And what do you know what the Nightly (discernable) Visitant is?
النَّجْمُ الثَّاقِبُO(3)
(اس سے مراد) ہر وہ آسمانی کرّہ ہے (خواہ وہ ستارہ ہو یا سیارہ یا اَجرامِ سماوی کا کوئی اور کرّہ) جو چمک کر (فضا کو) روشن کر دیتا ہے٭o
٭ النجم الثاقب سے مراد ذاتِ محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی ہے، جس نے سراجاً منیراً کی شان کے ساتھ آسمانِ رسالت پر چمک کر ظلمت بھری کائنات کو نورِ ایمان سے روشن کر دیا ہے۔ (الشفاء)
إِن كُلُّ نَفْسٍ لَّمَّا عَلَيْهَا حَافِظٌO(4)
کوئی شخص ایسا نہیں جس پر ایک نگہبان (مقرر) نہیں ہےo
There is no human soul but with a protector (appointed) over it.
فَلْيَنظُرِ الْإِنسَانُ مِمَّ خُلِقَO(5)
پس انسان کو غور (و تحقیق) کرنا چاہیے کہ وہ کس چیز سے پیدا کیا گیا ہےo
So man should ponder (and find out) from what substance he has been created.
خُلِقَ مِن مَّاءٍ دَافِقٍO(6)
وہ قوت سے اچھلنے والے پانی (یعنی قوی اور متحرک مادۂ تولید) میں سے پیدا کیا گیا ہےo
He has been created from the ejaculated fluid (i.e. virile and motile sperm).
يَخْرُجُ مِن بَيْنِ الصُّلْبِ وَالتَّرَائِبِO(7)
جو پیٹھ اور کولہے کی ہڈیوں کے درمیان (پیڑو کے حلقہ میں) سے گزر کر باہر نکلتا ہےo
That proceeds from the middle of the sacrum (and pelvic girdle) and gets ejected.
إِنَّهُ عَلَى رَجْعِهِ لَقَادِرٌO(8)
بیشک وہ اس (زندگی) کو پھر واپس لانے پر بھی قادر ہےo
Indeed He has the Power to bring it (life) back,
يَوْمَ تُبْلَى السَّرَائِرُO(9)
جس دن سب راز ظاہر کر دیے جائیں گےo
The Day when all secrets will be disclosed.
فَمَا لَهُ مِن قُوَّةٍ وَلَا نَاصِرٍO(10)
پھر انسان کے پاس نہ (خود) کوئی قوت ہوگی اور نہ کوئی (اس کا) مددگار ہوگاo
Then man will have neither any strength (himself) nor any helper.
التالي




جميع الحقوق محفوظة © arab-exams.com
  2014-2023