القرآن الكريم مع الترجمة

    الفهرس    
35. سورة فَاطِر
وَلَا الظِّلُّ وَلَا الْحَرُورُ(21)
اور نہ سایہ اور نہ دھوپ
And nor the shade and the hot sun;
وَمَا يَسْتَوِي الْأَحْيَاءُ وَلَا الْأَمْوَاتُ إِنَّ اللَّهَ يُسْمِعُ مَن يَشَاءُ وَمَا أَنتَ بِمُسْمِعٍ مَّن فِي الْقُبُورِ(22)
اور نہ زندہ لوگ اور نہ مُردے برابر ہو سکتے ہیں، بیشک اﷲ جسے چاہتا ہے سنا دیتا ہے، اور آپ کے ذِمّے اُن کو سنانا نہیں جو قبروں میں (مدفون مُردوں کی مانند) ہیں (یعنی آپ کافروں سے اپنی بات قبول کروانے کے ذمّہ دار نہیں ہیں)٭
٭ یہاں پر مَنْ فِي الْقُبُوْرِ (قبروں میں مدفون مُردوں) سے مراد کافر ہیں۔ اَئمہ تفسیر نے صحابہ و تابعین رضی اللہ عنھم سے یہی معنی بیان کیا ہے۔ بطور حوالہ ملاحظہ فرمائیں : تفسیر اللباب لابن عادل الدمشقی ( : ، )، تفسیر القرطبی ( : )، تفسیر البغوی ( : )، زاد المسیر لابن الجوزی ( : )، تفسیر الخازن ( : )، تفسیر ابن کثیر ( : )، الدر المنثور للسیوطي ( : )، اور فتح القدیر للشوکانی ( : )۔
إِنْ أَنتَ إِلَّا نَذِيرٌ(23)
آپ تو فقط ڈر سنانے والے ہیں
You are only a Warner.
إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ بِالْحَقِّ بَشِيرًا وَنَذِيرًا وَإِن مِّنْ أُمَّةٍ إِلَّا خلَا فِيهَا نَذِيرٌ(24)
بیشک ہم نے آپ کو حق و ہدایت کے ساتھ، خوشخبری سنانے والا اور (آخرت کا) ڈر سنانے والا بنا کر بھیجا ہے۔ اور کوئی امّت (ایسی) نہیں مگر اُس میں کوئی (نہ کوئی) ڈر سنانے والا (ضرور) گزرا ہے
Surely We have sent you with the Truth and Guidance as a Bearer of good news and a Warner (for the Hereafter). And there is not a single Umma (Community) but among whom did pass (some) Warner.
وَإِن يُكَذِّبُوكَ فَقَدْ كَذَّبَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ جَاءَتْهُمْ رُسُلُهُم بِالْبَيِّنَاتِ وَبِالزُّبُرِ وَبِالْكِتَابِ الْمُنِيرِ(25)
اور اگر یہ لوگ آپ کو جھٹلائیں تو بیشک اِن سے پہلے لوگ (بھی) جھٹلا چکے ہیں، اُن کے پاس (بھی) اُن کے رسول واضح نشانیاں اور صحیفے اور روشن کرنے والی کتاب لے کر آئے تھے
And if they deny you then surely the people before you have (also) denied. Their Messengers came to them (also) with clear Signs and Scriptures and the illumining Book.
ثُمَّ أَخَذْتُ الَّذِينَ كَفَرُوا فَكَيْفَ كَانَ نَكِيرِ(26)
پھر میں نے ان کافروں کو (عذاب میں) پکڑ لیا سو میرا انکار (کیا جانا) کیسا (عبرت ناک) ثابت ہوا
Then I seized those disbelievers (with the torment). So how (awful) proved to be (their) denying Me!
أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَخْرَجْنَا بِهِ ثَمَرَاتٍ مُّخْتَلِفًا أَلْوَانُهَا وَمِنَ الْجِبَالِ جُدَدٌ بِيضٌ وَحُمْرٌ مُّخْتَلِفٌ أَلْوَانُهَا وَغَرَابِيبُ سُودٌ(27)
کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اﷲ نے آسمان سے پانی اتارا، پھر ہم نے اس سے پھل نکالے جن کے رنگ جداگانہ ہیں، اور (اسی طرح) پہاڑوں میں بھی سفید اور سرخ گھاٹیاں ہیں ان کے رنگ (بھی) مختلف ہیں اور بہت گہری سیاہ (گھاٹیاں) بھی ہیں
Have you not seen that Allah sent down water from the sky? Then We brought forth with that the fruits which have different colours. And similarly in the mountains there are white and red streaks with a variety of shades and there are deep black (streaks) as well.
وَمِنَ النَّاسِ وَالدَّوَابِّ وَالْأَنْعَامِ مُخْتَلِفٌ أَلْوَانُهُ كَذَلِكَ إِنَّمَا يَخْشَى اللَّهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ غَفُورٌ(28)
اور انسانوں اور جانوروں اور چوپایوں میں بھی اسی طرح مختلف رنگ ہیں، بس اﷲ کے بندوں میں سے اس سے وہی ڈرتے ہیں جو (ان حقائق کا بصیرت کے ساتھ) علم رکھنے والے ہیں، یقیناً اﷲ غالب ہے بڑا بخشنے والا ہے
And likewise there are various colours among men and beasts and animals. So only those of His servants who have knowledge (of these realities with a vision and outlook) fear Him. Surely Allah is Almighty, Most Forgiving.
إِنَّ الَّذِينَ يَتْلُونَ كِتَابَ اللَّهِ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَأَنفَقُوا مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ سِرًّا وَعَلَانِيَةً يَرْجُونَ تِجَارَةً لَّن تَبُورَ(29)
بیشک جو لوگ اﷲ کی کتاب کی تلاوت کرتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور جو کچھ ہم نے انہیں عطا کیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں، پوشیدہ بھی اور ظاہر بھی، اور ایسی (اُخروی) تجارت کے امیدوار ہیں جو کبھی خسارے میں نہیں ہوگی
Surely those who recite the Book of Allah and establish Prayer and spend secretly and openly in Our Way out of what We have given them look forward to a trade (in the Hereafter) which will never run into loss,
لِيُوَفِّيَهُمْ أُجُورَهُمْ وَيَزِيدَهُم مِّن فَضْلِهِ إِنَّهُ غَفُورٌ شَكُورٌ(30)
تاکہ اﷲ ان کا اجر انہیں پورا پورا عطا فرمائے اور اپنے فضل سے انہیں مزید نوازے، بیشک اﷲ بڑا بخشنے والا، بڑا ہی شکر قبول فرمانے والا ہے
So that Allah may pay them their reward in full and may bless them more out of His bounty. Surely Allah is Most Forgiving, Most Appreciative of thanks.
التالي




جميع الحقوق محفوظة © arab-exams.com
  2014-2023